Wednesday, October 9, 2013

Hadees in Urdu, Hadith in Urdu, Jaisa Amal karo gay wesi adat pare gi, Jaisi adat ho gi wese seerat ho gi aur jaisi seerat ho gi wese hi Kismat pao gay

Jaisa Amal karo gay wesi adat pare gi, Jaisi adat ho gi wese seerat ho gi aur jaisi seerat ho gi wese hi Kismat pao gay




Like this on Facebook:






Tuesday, October 8, 2013

MS(CS) Fall 2013 Course Selection



MS(CS) Fall 2013 Course Selection
 Published On:  Monday, October 07, 2013
All MS(CS) students are required to select courses for Fall 2013 semester from the following list of offered courses and email their selected courses at mscs_courseselection@vu.edu.pk till October 14, 2013. Students may add/drop course(s) on or before November 7, 2013.

Fall 2013 Semester Courses
Course Code
Course Title
Pre Requisite
Credit Hours
Specialization
CS701
Theory of Computation
MTH202
CS402
3
Requisite
CS702
Advanced Algorithm Analysis and Design
CS502
CS301
3
Requisite
CS706
Software Quality Assurance
CS504
3
Software Engineering
CS709
Formal Methods for Software Engineering
MTH202
CS504
3
Software Engineering
CS710
Mobile and Pervasive Computing
CS610
3
Computer Networks
CS718
Wireless Networks
CS610
3
Computer Networks
CS723

Probability and Stochastic Processes
MTH101
MTH301
STA301
MTH401
3
Computer Networks
CS712
Distributed DBMS
[Offered to students who want to improve their grade in this course]
CS403
CS610
3
Optional
CS720
Thesis

6
Requisite

General Rules 
1.      In order to fulfill MS(CS) degree requirements, a student is required to pass all the four core/requisite courses, four specialization courses in his/her selected area of specialization and defend his/her research thesis.
2.      A student can enroll in an MS level course only if he/she has taken all pre-requisites for that particular course.
3.      In a semester, a student can enroll up to four MS level courses, i.e. 12 MS level credit hours. There is no restriction on the number of pre-requisite courses.
4.      A student may attempt to improve a 'C' or 'D' grade in a course at most twice.
5.      A student is eligible to enroll in thesis if he/she has completed 21 MS level credit hours course work with minimum CGPA of 2.75.

Commencement of Classes
Please note that Fall 2013 semester will start from 28th October, 2013.


If you have any query related to MS(CS) course selection, kindly contact us atmscs_courseselection@vu.edu.pk

Monday, October 7, 2013

Hazrat Ali (R.A) ki batain in urdu





Like this on Facebook:






Urdu kahani, sachi kahanian, sache wakiat, sacha wakia, bandron ka khel

اس پِنجرے میں انہوں نے ایک سیڑھی اور اسکے اوپر کچھ کیلے بھی رکھے،جب کوئی بندر سیڑھی پر چڑھنا شروع کرتا تو سائنسداں نیچے کھڑے ہو کر اس بندر پر ٹھنڈا پانی برسانا شروع کر دیتے -اس واقعے کے بعد جب بھی کوئی بندر کیلوں کی لالچ میں اوپر جانے کی کوشش کرتا تو نیچے کھڑے ہوئے بندر اسکو سیڑھی پر چڑھنے نہ دیتے کچھ دیر کے بعد کیلوں کے لالچ کے باوجود کوئی بھی بندر سیڑھی پر چڑھنے کی ہمت نہیں کر پا رہا تھا۔

سائنسدانوں نے فیصلہ کیا کہ ان میں سے ایک بندر کو بدل دیا جائے۔ پہلی چیز جو نئے آنے والے بندر نے کی وہ سیڑھی پر چڑھنا تھا لیکن فورا ہی اسے دوسرے بندروں نے مارنا شروع کر دیا - کئی دفعہ پٹنے کے بعد نئے آنے والے بندر نے ہمیشہ کے لئے طے کر لیا کہ وہ سیڑھی پر نہیں چڑھے گا۔ لیکن اسے یہ معلوم نہیں تھا کہ آخر کیوں مارا جاتا ہے۔

سائنسدانوں نے ایک اور بندر تبدیل کیا اور اسکا بھی یہی حشر ہوا -اور مزے کہ بات یہ ہے کہ اس سے پہلے تبدیل ہونے والا بندر بھی اسے مارنے والوں میں شامل تھا - اسکے بعد تیسرے بندر کو تبدیل کیا گیا اور اسکا بھی یہی حشر (پٹائی) ہوا - یہاں تک کہ سارے پرانے بندر نئے بندر سے تبدیل ہو گئے اور سب کے ساتھ یہی سلوک ہوتا رہا -اب پِنجرے میں صرف نئے بندر رہ گئے جس پر کبھی سائنسدانوں نے بارش نہیں برسائی لیکن پھر بھی وہ سیڑھی پر چڑھنے والے بندر کی پٹائی کرتے -اگر یہ ممکن ہوتا کہ بندروں سے پوچھا جائے کہ تم کیوں سیڑھی پر چڑھنے والے بندر کو مارتے ہو یقیناً وہ جواب دینگیں کہ ہمیں نہیں معلوم ؟ ہم نے تو سب کو ایسے ہی کرتے دیکھا ہے

اس بات کو ضرور دوسروں کو سمجھائيے تاکہ وہ بھی اپنے آپ سے سوال کریں کہ ہم اپنی زندگی کیوں ایسے گزار رہے ہیں جیسا کہ وہ گزر رہی ہے ہم وہ کیوں کرنے لگ جاتے ہیں جو دوسروں کو کرتے ہوئے دیکھتے ہیں کیا ہمارے پاس زندگی گزارنے کے لیے کوئی لائحہ عمل موجود نہیں ہے کیا ہمارے پاس ہدایت کا سر چشمہ قرآن مجید موجود نہیں کیا اللہ کے پیارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ہر ہر معاملے میں ہماری رہنمائی نہیں فرمائی۔

تو کیا وجہ ہے کہ ہم لوگ بھیڑ چال کا شکار ہو جاتے ہیں اور کسی عمل کو کرنے کی یہ دلیل دیتے ہیں کہ سب ہی کر رہے ہیں ہم نے کرلیا تو کیا ہوگیا ۔"

Urdu kahani, sachi kahanian, sache wakiat, sacha wakia

اس خاتون سے ہوائی اڈے پر جہاز کے انتظار میں وقت ہی نہیں کٹ پا رہا تھا۔ کچھ سوچ کر دکان سے جا کر وقت گزاری کیلئے ایک کتاب اور کھانے کیلئے بسکٹ کا ڈبہ خریدا۔ واپس انتظار گاہ میں جا کر کتاب پڑھنا شروع کی۔ اس عورت کے ساتھ ہی دوسری کرسی پر ایک اور مسافر بیٹھا کسی کتاب کا مطالعہ کر رہا تھا۔ ان دونوں کے درمیان میں لگی میز پر رکھے بسکٹ کے ڈبے سے جب خاتون نے بسکٹ اٹھانے کیلئے ہاتھ بڑھایا تو اسے یہ دیکھ کر بہت حیرت ہوئی کہ اس ساتھ بیٹھے مسافر نے بھی اس ڈبے سے ایک بسکٹ اٹھا لیا تھا۔ خاتون کا غصے کے مارے برا حال ہو رہا تھا، اس کا بس نہیں چل رہا تھا، ورنہ تو وہ اُس کے منہ پر اس بے ذوقی اور بے ادبی کیلئے تھپڑ تک مارنے کا سوچ رہی تھی۔

اس کی حیرت اس وقت دو چند ہوگئی جب اس نے دیکھا کہ جیسے ہی وہ ڈبے سے ایک بسکٹ اٹھاتی وہ مسافر بھی ایک بسکٹ اٹھا لیتا۔ غصے سے بے حال وہ اپنی جھنجھلاہٹ پر بمشکل قابو رکھ پا رہی تھی۔
جب ڈبے میں آخری بسکٹ آن بچا تو اب اس کے دل میں یہ بات جاننے کی شدید حسرت تھی کہ اب یہ بد تمیز اور بد اخلاق شخص کیا کرے گا، کیا وہ اب بھی اس آخری بسکٹ کی طرف ہاتھ بڑھائے گا یا یہ آخری بسکٹ اس کیلئے رکھ چھوڑے گا؟تاہم اس کی حیرت اپنے عروج پر جا پہنچی جب مسافر نے اس آخریبسکٹ کو دو حصوں میں تقسیم کر کے آدھا خود اٹھا لیا اور آدھا اس کیلئے چھوڑ دیا تھا۔ خاتون کیلئے اس سے بڑھ کراہانت کی گنجائش نہیں رہتی تھی۔ آدھے بسکٹ کو وہیں ڈبے میں چھوڑ کر، کتاب کو بند کرتے ہوئے، اٹھ کر غصے سے پاؤں پٹختی امیگریشن سے ہوتی ہوئی جہاز کی طرف چل پڑی۔

جہاز میں کرسی پر بیٹھ کر اپنے دستی تھیلے کو اس میں سےعینک نکالنے کیلئے کھولا تو یہ دیکھ کر حیرت سے اس کی جان ہی نکل گئی کہ اس کا خریدا ہوا بسکٹ کا ڈبہ تو جوں کا توں تھیلے میں بند رکھا ہوا تھا۔ندامت اور شرمندگی سے اس کا برا حال ہو رہا تھا۔ اسے اب پتہ چل رہا تھا کہ وہ ہوائی اڈے پر بسکٹ اس شخص کے ڈبے سے نکال کر کھاتی رہی تھی۔

اب دیر سے اسے محسوس ہو رہا تھا کہ وہ شخص کس قدر ایک مہذب اور رحمدل انسان تھا، جس نے کسی شکوے اور ہچکچاہٹ کے بغیر اپنے ڈبے سے اسے بسکٹ کھانے کو دیئے تھے۔ وہ جس قدر اس موضوع پر سوچتی اسی قدر شرمدنگیاور خجالت بڑھتی جا رہی تھی۔
اس شرمندگی اور خجالت کا اب مداوا کیا ہو سکتا تھا، اس کے پاس تو اتنا وقت نہ تھا کہ جا کر اس آدمی کو ڈھونڈھے، اس سے معذرت کرے، اپنی بے ذوقی اور بے ادبی کی معافی مانگے، یا اس کی اعلٰی قدری کا شکریہ ادا کرے۔اسی لیے کہتے ہیں کہ کسی کے بارے میں رائے قائم کرنے میں جلدی نہیں کرنی چاہیے کیونکہ ضروری نہیں کہ آپ کی قائم کی ہوئی رائے ہی ٹھیک ہو

Thursday, October 3, 2013

Urdu Story, Sabak Amooz Wakia, Sacha Wakia,: Allah ki Raza



ﻣﯿﺮﮮ ﭼﭽﺎ ﮐﮯ ﺩﻭﺳﺖ ﮐﺎ ﺍﯾﮏ ﺟﻮﺍﻥ ﺳﺎﻝ ﺑﯿﭩﺎ ﮐﺴﯽ ﻭﺟﮧ ﺳﮯ ﻓﻮﺕ ﮨﻮﮔﯿﺎ ﺍﮐﯿﻼ ﮨﯽ ﺍﺱ ﮐﺎ ﺑﯿﭩﺎ ﺗﮭﺎ ﺍﻭﺭ ﻭﮦ ﺑﮍﺍ ﺻﻮﻓﯽ ﺁﺩﻣﯽ ﺗﮭﺎ - ﻣﯿﺮﮮ ﭼﭽﺎ ﻧﮯ ﻧﻤﺎﺋﻨﺪﮮ ﮐﯽ ﻃﻮﺭ ﭘﺮ ﻣﺠﮭﮯ ﺑﮭﯿﺠﺎ ﮐﮧ ﺟﺎ ﮐﮯ ﺗﻢ ﺍﻓﺴﻮﺱ ﮐﺮ ﮐﮯ ﺁﺅ ﺍﻭﺭ
ﮐﮩﻨﺎ ﮐﮧ ﺟﻮﮞ ﮨﯽ ﻣﯿﮟ ﭨﮭﯿﮏ ﮨﻮﺍ، ﻣﯿﺮﯼ ﺻﺤﺖ ﺑﺤﺎﻝ ﮨﻮﺋﯽ، ﻣﯿﮟ ﺧﻮﺩ ﺣﺎﺿﺮﯼ ﺩﻭﻧﮕﺎ - ﺟﺐ ﻣﯿﮟ ﻭﮨﺎﮞ ﮔﯿﺎ ﺗﻮ ﺑﮩﺖ ﺳﮯ ﻟﻮﮒ ﺟﻤﻊ ﺗﮭﮯ ﺍﻭﺭ ﻭﮦ ﭼﺎﺭﭘﺎﺋﯽ ﭘﯽ ﺑﯿﭩﮭﮯ ﺗﮭﮯ ﻣﯿﮟ ﺟﺐ ﺍﻥ ﮐﮯ ﻗﺮﯾﺐ ﮔﯿﺎ ﺗﻮ ﺍﻧﮭﻮﮞ ﻧﮯ ﭘﮩﭽﺎﻧﺎ - ﺍﻭﺭ ﻣﺠﮭﮯ ﮐﮩﻨﮯ ﻟﮕﮯ، ﺍﺷﻔﺎﻕ ﻣﯿﺎﮞ ﺩﯾﮑﮭﻮ ﮨﻢ ﺟﯿﺖ ﮔﺌﮯ ﺍﻭﺭ ﺳﺐ ﺩﻧﯿﺎ ﮨﺎﺭ ﮔﺌﯽ ﮨﻢ ﮐﺎﻣﯿﺎﺏ ﮨﻮﮔﺌﮯ ﺍﻭﺭ ﺑﺎﻗﯽ ﮐﮯ ﺳﺐ ﻟﻮﮒ ﺑﮍﮮ ﺑﮍﮮ ﮈﺍﮐﭩﺮ
ﺑﮍﮮ ﺣﮑﯿﻢ ﺍﻭﺭ ﺑﮍﮮ ﺑﮍﮮ ﻧﺎﻣﯽ ﮔﺮﺍﻣﯽ ﻃﺒﯿﺐ ﮨﺎﺭ ﮔﺌﮯ - ﻣﯿﮟ ﭘﺮﯾﺸﺎﻥ ﮐﮭﮍﺍ ﺗﮭﺎ، ﺍﻥ ﮐﮯ ﺳﺎﻣﻨﮯ ﮐﮧ ﯾﮧ ﮐﯿﺎ ﺑﺎﺕ ﮐﮧ ﺭﮨﮯ ﮨﯿﮟ - ﮐﮩﻨﮯ ﻟﮕﮯ، ﺩﯾﮑﮭﺌﮯ ﮨﻤﺎﺭﺍ ﯾﺎﺭ ﺟﯿﺖ ﮔﯿﺎ ﺍﻭﺭ ﺳﺎﺭﮮ ﮈﺍﮐﭩﺮ ﻓﯿﻞ ﮨﻮﮔﺌﮯ - ﮨﻢ ﺍﯾﮏ ﻃﺮﻑ ﺗﮭﮯ ﺍﻭﺭ ﯾﮧ ﻟﻮﮒ ﺳﺎﺭﮮ ﺍﯾﮏ ﻃﺮﻑ ﺗﮭﮯ - ﻭﮨﯽ ﮨﻮﺍ ﺟﻮ ﮨﻤﺎﺭﮮ ﯾﺎﺭ ﻧﮯ ﭼﺎﮨﺎ ﺍﻭﺭ ﺟﻮ ﺍﺱ ﻧﮯ ﭼﺎﮨﺎ ﺗﮭﺎ ﻭﮨﯽ ﮨﻢ ﻧﮯ ﭼﺎﮨﺎ -

ﻣﯿﺮﮮ ﺭﻭﻧﮕﮭﭩﮯ ﮐﮭﮍﮮ ﮨﻮ ﮔﺌﮯ ۔ ﻣﯿﺮﮮ ﭘﺎﺅﮞ ﺗﻠﮯ ﺳﮯ ﺯﻣﯿﻦ ﻧﮑﻞ ﮔﺌﯽ ﺍﯾﮏ ﺍﮐﻠﻮﺗﺎ ﺍﺱ ﮐﺎ ﺑﯿﭩﺎ ﺟﻮﺍﮞ ﺳﺎﻝ ﺍﻭﺭ ﺑﺎﺭ ﺑﺎﺭ ﯾﮩﯽ ﺑﺎﺕ ﮐﮧ ﺭﮨﺎ ﮨﮯ ﮐﭽﮫ ﻭﻗﺖ ﺍﯾﺴﯽ ﮐﯿﻔﯿﺖ ﺩﺭﺩ ﮐﯽ ﺍﻭﺭ ﮐﺮﺏ ﺍﻭﺭ ﺍﻟﻢ ﮐﯽ ﺑﮭﯽ ﺑﻦ ﺳﮑﺘﯽ ﮨﮯ ﻟﯿﮑﻦ ﯾﮧ ﺍﻧﺪﺍﺯ ﺑﺘﺎ ﺭﮨﺎ ﺗﮭﺎ ﮐﮧ ﻭﮦ ﯾﮧ ﺑﺎﺕ ﺍﻧﺪﺭ ﺳﮯ ﮐﮧ ﺭﮨﮯ ﮨﯿﮟ ﺍﻭﺭ ﺍﺱ ﮐﮯ ﺍﻭﭘﺮ ﺍﻥ ﮐﺎ ﭘﻮﺭﺍ ﺍﯾﻤﺎﻥ ﮨﮯ ﺍﻭﺭ ﻭﮦ ﮨﻞ ﻧﮩﯿﮟ ﺭﮨﯿﮟ ﮨﯿﮟ ﺍﺱ ﻣﻘﺎﻡ ﺳﮯ - ﺍﻭﺭ ﮐﮩﺘﮯ ﺗﮭﮯ ﺟﻮ ﺍﻟﻠﻪ ﻧﮯ ﮐﯿﺎ ﻭﮨﯽ ﺩﺭﺳﺖ ﺍﻭﺭ ﻭﮨﯽ ﭨﮭﯿﮏ ﮨﻮﮔﺎ ﺟﻮ ﺍﻟﻠﻪ ﮐﺮﯾﮕﺎ - ﺍﻭﺭ ﭼﻮﻧﮑﮧ ﮨﻢ ﺍﻟﻠﻪ ﮐﯽ ﺳﺎﺋﯿﮉ ﮐﮯ ﮨﯿﮟ ﺍﺱ ﻟﺌﮯ ﺟﺐ ﺍﻟﻠﻪ ﮐﺎﻣﯿﺎﺏ ﮨﻮﺗﺎ ﮨﮯ ﺍﻭﺭ ﻭﮦ ﮨﺮ ﺑﺎﺭ ﮐﺎﻣﯿﺎﺏ ﮨﻮﺗﺎ ﮨﮯ ﺗﻮ ﮨﻢ ﮐﺎﻣﯿﺎﺏ ﮨﻮ ﮔﺌﮯ ﮨﯿﮟ - ﯾﮧ ﻣﯿﺮﮮ ﻟﺌﮯ ﺍﯾﮏ ﻋﺠﯿﺐ ﺑﺎﺕ ﺗﮭﯽ - ﻣﯿﮟ ﺍﺱ ﻭﻗﺖ ﺍﯾﻒ - ﺍﮮ ﮐﺮ ﭼﮑﺎ ﺗﮭﺎ ﻟﯿﮑﻦ ﻧﮧ ﻣﯿﺮﮮ ﭘﺎﺱ ﺍﻟﻔﺎﻅ ﺗﮭﮯ ﻧﮧ ﻣﯿﮟ ﺑﮍﮮ ﺳﻠﯿﻘﮯ ﺳﮯ ﺍﻥ ﮐﮯ ﺳﺎﺗﮫ ﺍﻓﺴﻮﺱ ﮐﺮ ﺳﮑﺘﺎ ﺗﮭﺎ ﺟﺲ ﮐﮯ ﻟﺌﮯ ﻣﺠﮭﮯ ﺑﮭﯿﺠﺎ ﮔﯿﺎ ﺗﮭﺎ - ﺍﻓﺴﻮﺱ ﮐﮯ ﻟﺌﮯ ﻣﯿﮟ ﭼﭗ ﭼﺎﭖ ﮐﮭﮍﺍ ﺭﮨﺎ - ﺍﻧﮭﻮﮞ ﻧﮯ ﭼﺎﺋﮯ ﭘﻼﺋﯽ ، ﮐﮭﺎﻧﺎ ﻭﮨﺎﮞ ﮐﮭﻼﻧﮯ ﮐﺎ ﺭﻭﺍﺝ ﺗﮭﺎ - ﺍﮔﻠﮯ ﺩﻥ ﻭﺍﭘﺲ ﺁﺋﮯ - ﻣﯿﮟ ﻧﮯ ﺁ ﮐﺮ ﺳﺎﺭﯼ ﺑﺎﺕ ﭼﭽﺎ ﺳﮯ ﮐﮩﯽ - ﺍﻧﮭﻮﮞ ﻧﮯ ﮐﮩﺎ ﮐﮧ ﻭﮦ ﺑﮩﺖ ﻣﻀﺒﻮﻁ ﺍﻭﺭ ﺍﻟﻠﻪ ﮐﻮ ﻣﺎﻧﻨﮯ ﻭﺍﻟﮯ ﺷﺨﺺ ﮨﯿﮟ۔ 

ﺯﺍﻭﯾﮧ ﻣﻮﺕ ﮐﯽ ﺣﻘﯿﻘﺖ ﺻﻔﺤﮧ 137 ﺍﺷﻔﺎﻕ ﺍﺣﻤﺪ, ﺑﺎﺑﺎﺟﯽ, ﺗﺼﻮﻑ, ﺯﺍﻭﯾﮧ, ﺯﻧﺪﮔﯽ ﯾﺎ ﻣﻮﺕ, ﻣﻮﺕ ﮐﯽ ﺣﻘﯿﻘﺖ

Urdu Story, Sabak Amooz Kahani, Urdu Kahani : Pension



ایک تحریر جو شاید کسی کی زندگی بدل دے-ضرور شیر کریں - شکریہ

اس نے گاڑی پوسٹ آفس کے باہر روک دی، "ابا یہ لیجیے آپ یہ 100 روپے رکھ لیجیے جب پینشن لے چکیں گے تو رکشے میں گھر چلے جائیے گا، مجھے دفتر سے دیر ہو رہی ہے"۔۔
بوڑھے باپ کو اُتار کر وہ تیزی سے گاڑی چلاتا ہوا آگے نکل گیا، افضل چند لمحے بیٹے کی دور جاتی ہوئی گاڑی کو دیکھتا رہا پھر ایک ہاتھ میں پینشن کے کاغذ اور ایک ہاتھ میں بیٹے کا دیا ہوا سو روپے کا نوٹ پکڑے وہ اُس لمبی سی قطار کے آخرمیں جا کر کھڑا ہو گیا جس میں اُسی جیسے بہت سے بوڑھے کھڑے تھے، سب کے چہروں پر عمر رفتہ کے نشیب و فراز پرانی قبروں پر لگے دُھندلے کتبوں کی مانند کندہ تھے۔

آج پینشن لینے کا دن تھا، قطار لمبی ہوتی جارہی تھی، پوسٹ آفس کی جانب سے پینشن کی رقم ادا کرنے کا عمل خاصا سست تھا۔ سورج آگ برساتا تیزی سے منزلیں طے کرنے میں مصروف تھا، بے رحم تپتی دھوپ بوڑھوں کو بے حال کرنے لگی، کچھ اُدھر ہی قطار میں ہی بیٹھ گئے، افضل بھی بے حال ہونے لگا، اُس نے اپنے آپ کو سنبھالنے کی بہت کوشش کی مگر ناکام رہا اور لڑکھڑا کر اُدھر قطار میں ہی بیٹھ گیا،

اچانک ذہن کے پردے پر اپنے بیٹے کا بچپن ناچنے لگا، وہ جب کبھی اچھلتے کودتے گر جاتا تو وہ کیسے دوڑ کر اُسے اپنی بانہوں میں اٹھا لیتا تھا، اس کے کپڑوں سے دھول جھاڑتا، اُس کے آنسو نکلنے سے پہلے ہی اُسے پچکارتا، پیار کرتا، مگر آج وہ خود لڑکھڑا کر دھول میں لتھڑ رہا تھا اور اُسے اٹھانے والا اُسے یہاں اس طرح چھوڑ کر چلا گیا تھا۔ وہ مٹھی کھول کر100 روپے کے اس نوٹ کو دیکھنے لگا جو صبح بیٹا اُس کے ہاتھ میں تھما کر چلا گیا تھا، وہ سوچنے لگا کہ ساری عمر ایمانداری سے ملازمت کر کے، بیٹے کو پڑھا لکھا کر، اُس کی شادی کر کے کیا اُس کی زندگی کا سفر اس 100 روپے کے نوٹ پر آ کر ختم ہو گیا ہے؟

Codes to Check your own Sim Number Jazz, Mobilink, Zong, Warid, Ufone, Telenor

Codes to Check your own Sim Number


Jazz

*99#

Remember 1 thing that’s may be this codes is different in different areas (so please try different numbers (for example *9#,*8#,*7#6,*5#,*4#,*3#,*2#,*1#,*0#)






Telenor



Telenor number check karne k lie khali sms 7421 pe karain

*8888#
*101#

Remember 1 thing that’s may be this codes is different in different areas (so please try different numbers (for example *9#,*8#,*7#6,*5#,*4#,*3#,*2#,*1#,*0#)

TELENOR KI SIM KI BACK SIDE PAR AIK NUMBER HOTA JO 0060 SE SHURU HOTA HA AP WO NUMBER KISI DOSRE TELENOR NUMBER SE 346 PAR SMS KAR DEIN.5 MINT ME AP KO SMS K ZARIYE MATLOOBA NUMBER MIL JAYE GA...
FOR EXAMPLE:006080414964052 SEND TO 346

How to Check Telenor Sim Number . Click Here

http://amjadworld.com/how-to-check-telenor-sim-number-code/






Zong


*#2#

*100# DIAL KAREIN AND WAHAN SE 1 SELECT KAREIN AND WAHAN APNA KOI DOSRA NUMBER ENTER KAREIN AP KO US NUMBER PE SMS MOSOUL HO JAYE GA JIS ME AP KE UNKNOWN SIM KA NUMBER AA JAYE GA...






Ufone

*780*3# 

Remember 1 thing that’s may be this codes is different in different areas (so please try different numbers (for example *9#,*8#,*7#6,*5#,*4#,*3#,*2#,*1#,*0#)






Warid


WRITE MESAGES ME JA KAR CM LIKH K AGAY APNA NUMBER LIKHEN AND 121 PE SEND KAREIN AP KO SMS K ZARIYE CONFORMATION SMS AA JAYE GA.............
CM 03137672298 TO 121 AB MJE IS NUMBER PAR WARID KA NUMBER AA JAYE JA





Send “MYNO” or “MYNUMBER” in an SMS to 6060.
You will receive your complete number in response to your SMS e.g. Your Warid number is 032X-XXXXXXX
Charges: Rs. 2+Tax/SMS



1 cheez hai Jo agar khushk hai to 2 kilo gili ha to 1 kilo or agar jal jaye to 3 kilo batao kya cheez hai its a challenge?

1 cheez hai Jo agar khushk hai to 2 kilo gili ha to 1 kilo or agar jal jaye to 3 kilo batao kya cheez hai its a challenge?




Answer: Sulphur (Gandak - گندھک)


Like this on Facebook:






Jobs in Pak Army September, October 2013




1. Soldiers

Eligibility Conditions.
a. Age .
(1) Matric and Above - 17-23 Years (1 year relaxation for 
graduate and 2 years 
relaxation for driving 
license holder) 
b. Gender. Male.
c. Marital Status. Unmarried 
d. Nationality. Citizens of Pakistan and domicile holders of Azad Kashmir / 
Gilgit-Baltistan.
e. Physical Standards
(1)
.
Minimum Height. - FA or FSc 2nd Division as a clerk Height 
5’-3” (160 cm).
(2) Weight. - As per the Body Mass Index
(3) Chest. - 31.33” (78-83 cm)
2. Relaxation in Selection Criteria.
a. Balochistan.
(1). Education 8th class instead of matric in all arms/Services except 
Technicians, Nursing/Asst and Corps of Military Police (CMP). 
(2). Height 5’-4” instead of 5’-6” and chest 74-79 instead of 78-83 cm 
except trade in which height and chest is required more than 5’-6” and 
78-83 cm. 
(3). Age 26 years instead of 23 years. 
(4). FA/Fsc grade D instead of grade C for enrollment of Clerk. 
b. FATA. – 30% under matric Infantry Soldier instead of matric. 2
c. Gilgit – Baltistan.
(1). 2” height relaxation in all arms/Services. 
(2). 50% under matric (8th Class) soldiers instead of matric in all 
arms/services less Technician, Nursing/Asst and Corps of Military 
Police (CMP). 
(3). FA/FSc grade D instead of Grade C for enrollment of Clerk.
d. Common for All.
(1). 1” relaxation in height and chest to individuals falling within age 
bracket of 17-20 years. 
(2). 1 year age relaxation for individuals having qualification BA/BSc and 
above. 
(3). 17-1/2 – 25 years age for individuals having valid driving license for 
enrolment of driver. 
3. Registration and Preliminary Selection Procedure. Candidates can either 
register by visiting nearest Army Selection and Recruitment Centres (AS&RCs), Regimental 
Centers and Army Selection and Recruitment Offices (AS&ROs). 
a. Written Tests. Written Test for entries of soldiers, matric and above is an 
important segment of induction process. Pattern of question paper will be on 
the following lines:-
(1) English (30 Marks). This part will consist of easy translation both 
English to Urdu and Urdu to English and simple singular/plurals. 
(2) Urdu (20 Marks). This portion will include the corrections of sentences, 
simple singular/plurals and change of the gender. 
(3) Mathematics (20 Marks). 5 questions framed from Factorization, 
Logarithm, Subtraction of Polynomials, Algebra and Variations will be 
given in this section. 
(4) General Knowledge,Islamiyat and Geography (10 Marks each). In 
these segments 10 question each from all three subjects will be asked 
from the candidates in the form of fill in the blanks and multiple choice. 
6. Documents Required at AS&RCs
a. Original certificate / detailed Marks Sheet of Matric/FA/FSc / Equivalent.3
b. Computerized National Identity Card for 18 years and above or Computerized 
Form “B” alongwith Guardian’s Computerized National Identity Card (Father or 
Mother) for less than 18 years old.
c. Two set of attested photocopies of above mentioned documents.
d. 6 x Coloured photos duly attested (front and back) by Principal/Class 1 
Gazetted Officer.
e. Registration Fee Rs 50/-.
Note: - Old National Identity Card and Form “B” will not be accepted. 
For further details visit
www.joinpakarmy.gov.pk
OR
Nearest Army Selection and Recruitment Centres at Rawalpindi, Lahore, Karachi, 
Peshawar, Quetta, Gilgit, Hyderabad and Multan.
Email your queries on
webmaster@joinpakarmy.gov.pk

Balance Check Code Jazz, Mobilink, Telenor, Zong, Ufone, Warid


Codes to Check your Balance

Jazz

*111*


Telenor

*444#


Zong

*222#


Ufone

*333# 


Warid

*100#

Prime Minister Youth Program - Nawaz Shareef Schemes

 Qarz-e-Hasana

Qarz-e-Hasana or the microfinance loan facility is aimed at helping the industry raise current access level of 2.5 million people to 5.0 million in the next 5 years.
Eligibility criteria:
Vulnerable rural and urban poor with a poverty score of up to 40.
Focus on women:
It is believed that increased economic participation by women can play a significant role in national development. In an attempt to encourage the same, 50% of loans will be given to female borrowers.
In addition, independent economic activity will empower Pakistani women both socially and in terms of finances.
Geographical spread:
The national outreach of the scheme would not be limited in geographic terms. However, preference would be given to limited and un-served areas.
This is aimed at engaging the population of these areas in greater economic activity and strengthening the process of development there.
Pricing:
It is Qarz-e-Hasana or interest free loan. Therefore, no mark-up would be charged.
Size and number of loans:
250,000 loans of an average amount of Rs.25,000 would be disbursed as part of the scheme.
Government Grant 2013-14:
Rs.3.5 billion have been allocated to the scheme by the Federal Government.
Executing agency:
PPAF would be the central executing agency of the scheme. Enlisted partner organizations and community organizations that have necessary expertise and experience will be engaged in the process.
De-centralization in the process of execution implies greater transparency and increased efficiency.
Recycling:
To make the fund sustainable, borrowers will be encouraged to return the loan. The amount returned will be deposited to the permanent fund available to the community and be used for future lending.

In addition, the process will introduce the borrowers to conversion from being “takers” to “givers” that implies positive social and financial effects.
================================================================
Small Business Loans Scheme
Small Business Loans Scheme will focus on unemployed educated youth aspiring to establish new enterprises.
Eligibility criteria:
An individual, male or female, of age not more than 35 years and has an entrepreneurial potential is eligible to apply for the scheme.
Focus on women:
It is believed that increased economic participation by women can play a significant role in national development. In an attempt to encourage the same, 50% of loans will be given to female borrowers.
In addition, independent economic activity will empower Pakistani women both socially and in terms of finances.
Debt-Equity ratio:
A 90:10 debt-equity ratio would be followed with tenor of up to 7 years.
Pricing:
It is fixed at 8% for the borrower. However, the difference in the cost will be paid by the Federal Government at KIBOR+500 bps.
Refinancing:
The State Bank of Pakistan shall explore providing 50% refinance at the risk of participating banks.
Risk mitigation:
Government will share 50% of losses subject to a maximum of 10% of the loan amount.
Number of Loans:
100,000 loans would be disbursed under the scheme.
Size of Loan:
The amount of each loan can range from Rs.0.5 million to Rs 2.0 million.
Average Loan Size:
The average loan size would be Rs.1.25 million.
Allocation in Budget 2013-14:
Rs.5 billion have been allocated in the budget for the financial year 2013-2014.
Executing agency:
In the initial phase of the scheme, the National Bank of Punjab and First Women Bank would act as the executing agencies of the scheme under the guidance and supervision of the State Bank of Pakistan. Other Banks will be encouraged to join.
Sectors and Products:
The scheme encompasses all sectors of the economy. Standardized schemes/projects/ undertakings will be designed by SMEDA. Additionally, projects designed by private sector service providers and individuals are included in the scope of the scheme.
================================================================

Youth Training Scheme
Under this scheme, young individuals with 16 years of education from recognized institutions will be provided on-the-job- training/internships at private and public sector offices. It is aimed that professional development would equip them with abilities to get job opportunities in the country or abroad.
Eligibility criteria:
Graduates with minimum 16 years of education from HEC approved educational institutions and of age not more than 25 years (26 for less-developed areas) are eligible to apply.
Geographical spread:
The geographic outreach of the scheme is not restricted. Individuals fulfilling the eligibility criteria can apply from across Pakistan.
Stipend:
A monthly stipend of Rs.10,000 shall be paid to each selected applicant for a period of 12 months.
Number of interns:
50,000 interns would be hired under the operations of the scheme.
Budget Allocation FY 2013-14:
A budget of Rs.4.0 billion has been allocated to the scheme for the financial year 2013-2014.
Executing agency:
A top class management consulting firm/university from the private sector in collaboration with the Government will be responsible for the design, placement of internees and their periodic evaluation.
Partnership with the private sector would increase financial transparence, ensure selection on merit and produce more efficient outcomes/results.
Training program:
Focal points in each private and public office will be responsible for ensuring effective use of the internees’ services.
Areas of training:
In addition to government offices on local, provincial and federal levels, all leading firms from the private and development sector will be offered services of the internees.
================================================================

Youth Skills Development Scheme
The Youth Skills Development Scheme is aimed at providing vocational training to unemployed young individuals for acquiring productive skills for gainful employment.
Eligibility criteria:
Young men and women, who have received middle level education (8th Grade) and are maximum 25 years of age are eligible beneficiaries of the scheme.
Geographical spread:
The scheme has nationwide outreach. It is believed that outcome of such schemes shall not be restricted by factors such as provincial or regional affiliation.
Fees support:
The government would support a fee equivalent to or less than Rs.3,000 per month for a duration of six months
Stipend:
A monthly stipend of Rs.2,000 for six months would be paid to each beneficiary of the scheme.
Number of Trainees:
As estimated, 25,000 individuals will benefit from the scheme in the capacity of ‘trainees’.
Budget Allocation FY 2013-14:
Rs.800 Million have been allocated to the scheme in the Financial Year 2013-2014 Budget.
Executing agency:
NAVTTC/Ministry of Education and Trainings would be the central executing agency of the scheme. Provincial TEVTAs and the Federal Government Skills Training Institutes that are to work in collaboration with the central executing agency, will be responsible for designing the program and the final evaluation form.
Training program:
Standardized training modules of trades with a global demand will be offered. The duration of each will be six months.
================================================================

Provision of Laptops
The Prime Minister’s Scheme for Provision of Laptops is an attempt to enhance the scope of research and quality education in the country and increase the access to information technology.
Eligibility criteria
Students, both male and female, registered in an HEC approved educational institution are eligible for the scheme. All masters/doctoral students and 50% under-graduate students will get the laptop.
Geographical Spread
The scheme has nationwide outreach; students registered in an HEC approved institute from across Pakistan can benefit from the scheme.
Cost per laptop
As an approximate, each laptop will be worth Rs.40,000.
Total Number
A total of 100,000 students from across Pakistan will be awarded a laptop.
Budget Allocation FY 2013-14
The scheme has an allocated budget of Rs.4.0 billion for the financial year 2013-2014.
Executing Agency
The Higher Education Commission (HEC)/Ministry of Education and Trainings will be the central executing agency for the scheme.
The Government of the Punjab has successfully implemented the scheme to provide free laptops to students in the past. Therefore, the pattern and parameters adopted in Punjab shall be replicated in the design and implementation of the scheme.
Local Manufacturing
The Higher Education Commission is in negotiation with manufacturers for local assembly of laptop computers. This would increase the initiative’s feasibility with reference to a growth in the popularity of this scheme.
================================================================

Fee Embursement for Poor
With the aim of encouraging pursuit of higher education, the scheme will provide scholarships for post graduate degrees (MA, MSc or higher level) to students, male and female, belonging to remote and under-privileged areas of the country.
The tuition fee of the program selected by the scholarship holder will be financed under this scheme and paid directly to the relevant university.
Eligibility Criteria
All students, male and female, registered in a Masters/Ph.D program in an HEC approved public sector educational institution are eligible to apply to the scheme.
Geographical Spread
Students domiciled in interior Sindh, Southern Punjab (Divisions of Multan, Bahawalpur and DG Khan), Balochistan, less developed areas of KP (Malakand, Kohistan and DI Khan), GB and FATA are eligible to apply for the scheme.
Average Tuition Fees
The average annual tuition fee to be financed under the scheme is Rs.40,000.
Total Number
A total of 30,000 students will receive scholarships.
Budget Allocation FY 2013-14
An annual budget of Rs.1.2 Billion has been allocated to the scheme for the financial year 2013-2014.
Executing agency
Higher Education Commission (HEC) would be the executing agency for the scheme. The Ministry of Education and Trainings will collaborate and be responsible for its implementation on the ground.

for more info visit the official site:   www.pmo.gov.pk